ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / بی جے پی اینڈ کمپنی نے اپنے فنڈ کا نہیں کیا خلاصہ :مایاوتی

بی جے پی اینڈ کمپنی نے اپنے فنڈ کا نہیں کیا خلاصہ :مایاوتی

Mon, 16 Jan 2017 11:15:45  SO Admin   S.O. News Service

لکھنؤ، 15؍جنوری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )بہوجن سماج پارٹی کی قومی صدر مایاوتی اپنی 61ویں سالگرہ پر بی جے پی اور مرکزی حکومت کے خلاف انتہائی جارحانہ تیو راختیار کیا ۔انہوں نے مرکزی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے اب تک اپنے وعدے کا ایک چوتھائی بھی پورا نہیں کیاہے ، جس کی وجہ سے یوپی کی 22کروڑ عوام میں بی جے پی کے خلاف ناراضگی اورغصہ پایا جاتا ہے۔انہوں نے نوٹ بندی کو ایک بار پھر نادانی اور انتہائی عجلت میں لیا گیا فیصلہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک کی 90فیصد محنت کش عوام متاثر ہوئی ہے اور ابھی بھی حالات معمول پر نہیں آئے ہیں۔بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ اس کے برعکس بی جے پی کے لیڈروں اور ان کے قریبی صنعت کاروں کی دولت پہلے ہی ٹھکانے لگانے کی بحث ہے۔مایاوتی نے کہا کہ ان کی پارٹی کے باقاعدہ بنیاد وں کے اصول تحت جمع کرائے گئے فنڈ کو بھی سوچی سمجھی سیاست کے تحت میڈیا میں ایسے پیش کیا گیا جیسے ہمارا فنڈ بلیک منی ہو۔انہوں نے کہا کہ جبکہ خود کو ہریش چندر اور دودھ کا دھلا کہنے والی بی جے پی اینڈ کمپنی نے اپنا خلاصہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ اس وجہ سے انہیں اپنے مخالفین اور ان کے اہل خانہ پر الزام تراشی اور تبصرہ کرنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ اگر بی جے پی کے لوگوں کو میرے خاندان کے ارکان کے چھوٹے موٹے کاروبار میں گڑبڑی نظر آ رہی تھی، تو وہ اپنے دور اقتدار میں ابھی تک کیا کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ انتخابات کی وجہ سے ہی جان بوجھ کر انہیں گڑبڑی نظر آئیں۔مایاوتی نے کہا کہ یہ نسل پرستانہ ذہنیت نہیں ہے اور تو کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حالانکہ اس سے ہماری پارٹی کو نقصان نہیں ،بلکہ فائدہ ہو رہا ہے۔جب جب بی ایس پی کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے، ہم اتنے ہی مضبوط ہوئے ہیں۔ بی ایس پی صدر نے کہا کہ نوٹ بندی کے 50دن بعد بھی وزیر اعظم یہ نہیں بتا پا رہے ہیں کہ کتنی بلیک منی پکڑی گی ، کتنی جعلی کرنسی جلائی گئی ، کتنے بدعنوان لوگ پکڑے گئے۔انہوں نے کہا کہ آج حالت یہ ہے کہ بی جے پی کے سیاسی مفادات کی وجہ سے پورے ملک کی عوام مودی جی کے بولنے سے پہلے خوفزدہ جاتی ہے۔انہوں نے سرحد پر جوانوں کی شہادت کو لے کر بھی مرکزی حکومت پر نشانہ سادھا ۔بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی 2015میں 8 ہزار سے زیادہ کسانوں نے خود کشی کی، وہیں دوسری طرف مودی حکومت نے سرمایہ داروں کا ایک لاکھ 14ہزار کروڑ کا قرض معاف کردیا ۔انہوں نے کہا کہ روہت ویمو لا اور دیاشنکر سانحہ کو بھی بی ایس پی کے کارکنان نہیں بھلا سکتے، جبکہ ہماری حکومت نے ہمیشہ سبھی کا خیال رکھاہے ۔بی ایس پی سربراہ نے اپنی سالگرہ کو لے کر کہا کہ یہ سماج وادی پارٹی کی طرح شاہی انداز میں نہیں منائی جاتی ہے اور نہ ہی اس میں عوام کی دولت خرچ کی جاتی ہے، یہ دلت سنتو ں اور کانشی رام کی تحریک کی بنیاد پر عوامی فلاح وبہبود دیوس کے طور پر منائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بہت سادگی سے منائی جا رہی ہے، میں نے اپنی پوری زندگی اس تحریک کے نام وقف کردی ہے ۔انہوں نے کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق پر عمل کرتے ہوئے اور نوٹ بندی کی مار کی وجہ کارکنان انتخابی ریاستوں میں لوگو ں کی مالی مدد نہیں کرپارہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ جہاں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ نہیں ہے وہاں کے کارکنان غریبوں اورضرورت مندوں کی مالی مدد کررہے ہیں ۔


Share: